معراج
دے ولولۂ شوق جسے لذت پرواز
کر سکتا ہے وہ ذرہ مہ و مہر کو تاراج
مشکل نہیں یارانِ چمن! معرکۂ باز
پر سوز اگر ہو نفس سینۂ دراج
ناوک ہے مسلماں! ہدف اس کا ہے ثریا
ہے سر سرا پردہ جاں نکتۂ معراج
تو معنی والنجم نہ سمجھا تو عجب کیا
ہے تیرا مد و جزر ابھی چاند کا محتاج
0 comments:
Post a Comment