Tuesday 29 November 2011

tanpa ha taqdeer - علامہ اقبال

تن بہ تقدیر

اسی قرآں میں ہے اب ترکِ جہاں کی تعلیم
جس نے مومن کو بنایا مہ و پرویں کا امیر

تن بہ تقدیر ہے آج ان کے عمل کا انداز!
تھی نہاں جن کے ارادوں میں خدا کی تقدیر


تھا جو نا خوب‘ بتدریج وہی‘ خوب‘ ہوا
کہ غلامی میں بدل جاتا ہے قوموں کا ضمیر

0 comments:

Powered by Legendpoetry All rights reserved