Wednesday 30 November 2011

zamana e hazir ka insan - علامہ اقبال

زمانۂ حاضر کا انسان

عشق ناپید و خرد مے گزدش صورت مار
عقل کو تابعِ فرمانِ نظر کر نہ سکا

ڈھونڈ نے والا ستاروں کی گذر گاہوں کا
اپنے افکار کی دنیا میں سفر کر نہ سکا


اپنی حکمت کے خم و پیچ میں الجھا ایسا
آج تک فیصلۂ نفع و ضرر کر نہ سکا

جس نے سورج کی شعاعوں کو گرفتار کیا
زندگی کی شبِ تاریک سحر کر نہ سکا

0 comments:

Powered by Legendpoetry All rights reserved